یمن

سعودی پیٹریاٹ سسٹم پر یمنی فوج کا ڈرون حملہ

صنعا میں دفاعی اور عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون یونٹ نے جمعرات کے روز مسلسل تیسری بار سعودی عرب کے صوبے نجران کے ہوائی اڈے کو اندرون ملک تیار کیے جانے والے عاصف نامی ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا۔

یمنی افواج اور عوامی رضاکارفورس کی کاروائی ، نجران میں سعودی ڈرون طیارہ مار گرایا
مذکورہ فوجی ذریعے کے مطابق یمنی فوج کی اس کارروائی میں سعودی عرب کے پیٹریاٹ میزائل سسٹم کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈورن یونٹ نے بدھ کے روز بھی اسی طرح کی ایک کارروائی میں نجران کے ہوائی اڈے پر قائم لڑاکا طیاروں کے شیلٹروں کو نشانہ بنایا تھا۔
اس سے پہلے منگل کے روز نجران ایئر پورٹ پر کیے جانے والے والے ڈرون حملے میں سعودی فوج کا اسلحہ ڈپو تباہ ہو گیا تھا۔
یمنی ذرائع کے مطابق یہ کارروائیاں یمنی عوام کے خلاف سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کی وحشیانہ جارحیت اور حملوں کے جواب میں کی جا رہی ہیں۔
ادھر یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی سریع نے جارح سعودی اتحاد کے خلاف سخت ترین جوابی حملوں کا اعلان کیا ہے۔
یحی سریع نے گذشتہ سال کے ابوظہبی ایئر پورٹ پر کیے جانے والے ڈرون حملے کی فلم المسیرہ ٹیلی ویژن سے نشر کیے جانے بعد کہا کہ آج کے بعد سے ہر جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس سعودی اتحاد کے تمام ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی توانائی رکھتی ہے۔
یمنی فوج اور انصاراللہ کے مشترکہ فوجی دستوں نے سعودی جارحیت کے جواب میں سعودی اتحاد کے ٹھکانوں کو ڈرون طیاروں سے نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت چھبیس مارچ دو ہزار انیس کو پانچویں سال میں داخل ہو گئی ہے جس کے دوران سولہ ہزار یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہو چکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ اس جنگ کے اصل حامی ہیں اور سعودی حکومت ایک آلہ کار کے طور پر خطے میں امریکی اہداف کو آگے بڑھانے میں مصروف ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button