یمن

یمنی فوج طاقت کے نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے

بریگیڈیئر شرف لقمان کا کہنا تھا کہ یمنی فوج بخوبی جانتی ہے کہ دشمن کی فوجی، اقتصادی اور بنیادی تنصیبات کو کس طرح سے نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی تنصیبات کو ڈرون حملوں کا نشانہ بنانے کے بعد یمنی فوج طاقت کے نئے مرحلے میں داخل ہونے کے لیے تیار ہے۔
یمنی فوج کے ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ہماری فوج آج ہر دور سے زیادہ طاقتور ہے اور قاصف نامی ڈورن طیارے کے ذریعے ابہا ایئر پورٹ پر حملہ دراصل ڈورن کے ذریعے میزائل طاقت کے استعمال کا اسٹریٹیجک تجربہ تھا۔
یمنی فوج کے ڈرون یونٹ نے بدھ کے روز سعودی عرب کے شہر عسیر کے ابہا ایئر پورٹ اور جیزان میں تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا جبکہ یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے سعودی وزارت دفاع اور دیگر فوجی اہداف پر برکان میزائلوں سے حملے کیے تھے۔
درایں اثنا سعودی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ یمنی فوج کے میزائل اور ڈرون حملوں کے پیش نظر ابہا ایئر پورٹ آنے والے طیاروں کے روٹ کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔
سعودی ذرائع کے مطابق جنوبی سعودی عرب کے شہر عسیر کے ابہا ایئر پورٹ آنے والی تمام پروازوں کو جدہ، جازان اور ریاض کی جانب چلے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ کی شہ پر پچھلے تین برس سے یمن کو وحشیانہ جارجیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ مغربی ایشیا کے اس غریب اسلامی ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ سعودی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے ہزاروں یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ کئی لاکھ افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
سعودی محاصرے کی وجہ سے یمن میں غذائی اشیا اور دواؤں کی بھی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے زمینی، فضائی اور سمندری محاصرے کے باوجود یمنی فوج اندرونی وسائل اور توانائیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی دفاعی اور فوجی طاقت میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے جس کی وجہ سے سعودی حکومت کو اپنے مقاصد میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button