پاکستان

کوئٹہ دھرنا اور طاہر خان ہزارہ کی غلیظ سیاست

علمدار روڈ کوئٹہ پر گذشتہ پانچ روز سے ہزارہ ٹیکسی ڈرائیورز ایسوسی ایشن کی جانب سے شیعہ نسل کشی کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری ہے،جس میں پہلے روز مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے وفدکے ہمراہ شرکت کی اور اپنے خطاب میں دھرنے کے شرکاءاور منتظمین سے مکمل اظہار یکجہتی کیا اور انہیں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا، جبکہ شیعہ علماءکونسل کے وفدنے بھی احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اورشیعہ علماءکونسل کے صوبائی صدر اکبر زاہدی نے خطاب بھی کیا،اب بھی اس دھرنے میں شریک خواتین کی بڑی تعداد ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین سے تعلق رکھتی ہے، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہاہے کہ اخلاص نیت کے ساتھ شروع کیاجانے والا یہ دھرنا اس وقت قومی مذہبی جماعتوں کے خلاف ہرزہ سرائی کا مرکز بن چکاہے، صبح شام دینی سیاسی جماعتوں پر لعن طعن معمول بن چکی ہے اور یہ سب اس وقت سے شروع ہوا جب ہزارہ سیاسی کارکنان کے نام تشکیل کردہ ایک گروہ کے سرغنہ طاہر خان ہزارہ نے دھرنے کو ہائی جیک کیا، طاہر خان ان اپنے خطاب میں کھلم کھلاایم ڈبلیوایم ، شیعہ علماکونسل اور ایچ ڈی پر تبراکیا اور کہا کہ میں آئندہ الیکشن میں ان کا جینا دوبھر کردوں گا، یہ بد بخت شخص کہتا ہے کہ شہادت ہمارا کوئی افتخار نہیں، ریاستی اداروں بالخصوص پاک فوج کے خلاف تقریر اور نعرے بازی اس دھرنے کا معلوم بن چکے ہیں، شروع کے ایام میں منتظمین کا مطالبہ فقط یہ تھا کہ تمام شیعہ جماعتیں یہاں آکر متحد ہوجائیں لیکن ایسے میں کوئی بھی محب وطن سیاسی ومذہبی جماعت کس طرح اس دھرنے میں شرکت کو برقرار رکھ سکتی ہے، ، کوئٹہ کے مقامی ذمہ دار ذرائع کے مطابق طاہر خان ہزارہ اس دھرنے کی آڑ میں اپنی الیکشن کمپین چلانے کی کوشش کررہا ہے، اس سے قبل بھی انتخابات میں یہ شخص پیسا کھاکر مختلف سیاسی جماعتوں کے حق میں دستبردار ہوچکاہے،اطلاعات کے مطابق جب نور ویلفیئر ٹرسٹ کے صدر ذولفقارزلفوعامر چنگیزی کی ہمشیرہ کے ہمراہ دھرنے میں شرکت کیلئے آئے تو طاہر ہزارہ نے ان پر غلیظ الزامات لگائے اور نابت مار پیٹ تک پہنچی، لہذٰا سوشل میڈیا پر جھوٹےاور بے بنیاد پروپگنڈے کے شکار مومنین سے گذارش ہے کہ جذبات کو پس پشت ڈال کر حقائق کے مطابق تجزیہ اور تحلیل کیا کریں بعض اوقات بظاہر بہت خوبصورت نظر آنی والی تصویر کے پیچھے بھی چھپکلی نکل آتی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button