پاکستان

4 جماعتی اتحاد کیطرف سے فوجی عدالتوں میں 2 سال کی توسیع سمیت 9 نکات پر مشتمل تحفظات اور تجاویز پیش

شیعت نیوز(لاہور)مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت کی رہائشگاہ پر 4 جماعتی اتحاد کے اجلاس نے فوجی عدالتوں کے حوالے سے 9 نکات پیش کر دئیے ہیں۔ لاہور میں ہونیوالے اجلاس میں (ق) لیگ کے رہنما چودھری پرویزالٰہی، عوامی تحریک کے خرم نواز گنڈاپور، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا، مجلس وحدت مسلمین کے ناصر شیرازی کے علاوہ دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ بعد ازیں میڈیا بریفنگ میں ان 9 نکات کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ فوجی عدالتوں کی مدت میں 2 سال کی توسیع کی جائے، دہشتگردی کی تعریف و تشریح کیلئے پارلیمنٹ میں بحث کی جائے، قانون میں وضاحت کی جائے کہ کوئی سیاسی جماعت اور اسکا کارکن مجوزہ ترمیم کی روشنی میں انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنے گا، مہنگائی، گورننس، لوڈشیڈنگ، لا اینڈ آرڈر، بے روزگاری اور حکومت کے ماورائے جمہوریت اقدام کیخلاف عوامی احتجاج اور سیاسی جماعتوں کا اختلاف رائے نیز مقامی انتظامیہ کیخلاف احتجاج دہشتگردی یا اینٹی سٹیٹ اقدام تصور نہیں ہوگا، فوجی عدالتوں کے فیصلوں سے لیکر اپیلوں کے فیصلہ تک تمام مراحل مختصر ترین معینہ مدت میں مکمل کئے جائیں، مجوزہ ترمیم سے حکومت کیخلاف سیاسی کارکنوں کا اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی متاثر نہ ہو، ملزموں کو اپنی مرضی کا وکیل کرنے کا حق حاصل ہونا چاہئے، دہشتگردی کے بڑے واقعات، جن میں سانحہ ماڈل ٹاؤن، سیہون شریف، کوئٹہ ہائیکورٹ، گلشن اقبال پارک لاہور، داتا دربار، جامعہ نعیمیہ، علمدار روڈ کوئٹہ اور شکار پور جیسے سانحات، جہاں عوام الناس نشانہ بنے، کو ٹیسٹ کیس کے طور پر فوجی عدالتوں میں پہلے ٹرائل کیا جائے، فوجی عدالتوں میں بھیجے گئے کیسز پر چیک اینڈ بیلنس کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے، جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہو۔

دریں اثنا صحافیوں کے سوالات پر چودھری شجاعت نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملہ کو ایشو نہ بنایا جائے اور نہ ہی ہم بننے دینگے، فوجی عدالتوں میں سیشن ججوں کی شمولیت اور قانون شہادت سے سمری ٹرائل ممکن نہیں جبکہ فوجی عدالتوں کے قیام کا مقصد دہشتگردی کے کیسز کا فوجی سمری ٹرائل ہے، کیونکہ مجرموں کو عام قوانین کے تحت سزا دینا ممکن نہیں ہوتا، اسی لئے امریکہ سمیت متعدد ممالک میں بھی قوانین میں ترمیم کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ 4 جماعتوں کے متفقہ نکات سینیٹ میں کامل علی آغا اور قومی اسمبلی میں ایم این اے طارق بشیر چیمہ پیش کرینگے، ہم آنیوالے حالات کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے رہے ہیں، ملک میں تبدیلی تبھی آئیگی جب فساد ختم ہوگا، پاکستان میں افراتفری اور بد دیانتی عروج پر ہے، جبکہ حکومتی پالیسیوں نے دوست بھی دور کر دیئے، ایران ہم سے دور جا رہا ہے اور افغانستان دور جا چکا، آصف زرداری سے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، لاہور میں پی ایس ایل فائنل اچھا قدم تھا، پاناما کیس کے حوالے سے ملکی مستقبل اللہ کے بعد جج حضرات کے ہاتھ میں ہے، امید ہے پاناما کیس میں عدلیہ کرپشن کے خاتمہ سے متعلق گائیڈ لائن دیگی، تاہم جو بھی فیصلہ آیا قوم کی بہتری کیلئے ہی ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button