دنیا

اسرائیل نے 600 خواتین فوجیوں کو دہشتگردوں کی مدد کرنے کے لیے عراق اور شام روانہ کردیا

تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک )العربیہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، عراق اور شام میں داعش اور دیگر دہشتگردوں کی حمایت پر مبنی صہیونی وزیر دفاع موشے یعلون کا وعدہ عملی ہونے جارہا ہے۔العربیہ نے اپنی رپورٹ میں معتبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل نے 600 خواتین فوجیوں کو دہشتگردوں کی مدد کرنے کے لیے عراق اور شام روانہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ان خواتین فوجیوں کو عراق اور شام میں روانہ کئے جانے کا مقصد، مسلح دہشتگردوں کو عراقی و شامی فوج کے خلاف حوصلہ دلانا اور ان کی مدد کرنا ہے۔
یہ خواتین اسرائیلی فوج کا اہم حصہ ہیں کہ جنہیں ‘صحرائی بلیوں’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان خواتین نے اسرائیلی فوج میں خصوصی ٹریننگ حاصل کی ہے۔ یہ خواتین میدان جنگ میں داعش اور دیگر دہشتگرد گروہوں کے ہاتھ بٹانے کے ساتھ ساتھ ان کی جنسی ضرورتوں کو بھی پورا کریں گی۔
مذکورہ ٹی وی چینل نے اسرائیلی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا کہ صہیونی فوج کے اعلیٰ حکّام اسرائیلی فوج میں عورتوں کی بھرتی کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں تاکہ اس طرح فوج کی ضرورتیں بھی پوری ہوں اور اسرائیلی جوانوں کو بھی فوج میں شامل ہونے کی ترغیب مل سکے۔ اور ضرورت پڑنے پر انہیں دیگر مقاصد میں بھی استعمال کیا جاسکے۔
قابل ذکر ہے کہ عراقی و شامی فوج کے کامیاب آپریشنز کے بعد تکفیری دہشتگردوں کو مسلسل شکست ملنے کی وجہ سے وہ دیگر علاقوں میں فرار کررہے ہیں جس پر اسرائیل سمیت ان کی پشت پناہی کرنے والے دیگر ممالک کو اپنے اہداف ہاتھ سے نکلتے دکھائی دے رہے ہیں۔ مگر اس کے باوجود ان ممالک کی پوری کوشش ہے کہ یہ دہشتگرد شام اور عراق میں ہی رہیں اور ان کے مقاصد کو پورا کرنے میں مدد کریں۔ اسی مقصد کے تحت یہ ممالک ان دہشتگردوں کی تمام ضرورتیں پورا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button