دنیا

شام میں یورینیم سے بنے بموں کا استعمال کیا:امریکا کا اعتراف

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی وزارت دفاع نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے مشرقی شام میں ہلکے یورینیم پر مشتمل بم گرائے ہیں۔امریکی فوج کی مرکزی کمان کے ترجمان کرنل جاش ٹیكٹس نے منگل کی رات کہا کہ ہم اعتراف کرتے ہیں کہ امریکا نے یورینیم پر مشتمل بموں کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے آر ٹی چینل سے بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ امریکہ نے مشرقی شام پر بمباری میں 5265 ہلکے یورینیم پر مشتمل بموں کا استعمال کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان بموں کو دو الگ الگ آپریشن میں استعمال کیا گیا۔ پہلا آپریشن 16 نومبر 2015 کو کیا گیا جس میں A-10 قسم کے چار جنگی طیاروں نے 33 ملی میٹر کے 1490 بموں اور متعدد ميزائلوں کا استعمال کیا ۔ ان کے مطابق اس آپریشن میں دہشت گرد گروہ داعش کے 46 ٹرکوں کو نشانہ بنایا گیا جو خام تیل کی اسمگلنگ کر رہے تھے۔
کرنل جاش ٹیكٹس نے بتایا کہ دوسرا آپریشن اسی مہینے کی 22 تاریخ کو کیا گیا اور A-10 قسم کے چار جنگی طیاروں کے ذریعے 33 ملی میٹر کے 3775 بموں، متعدد دھماکہ خیز ہتھیاروں اور ميزائلوں کا استعمال کیا گیا۔ اس کارروائی کے دوران داعش کے 293 ٹرکوں کو تباہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بم آتشی مواد پر مشتمل تھے اور ان میں دھماکے کی بے پناہ توانائی تھی تاکہ زیادہ سے زیادہ ٹرکوں کو تباہ کیا جا سکے۔ 2003 میں عراق پر حملے کے بعد سے امریکا نے پہلی بار ہلکے یورینیم پر مشتمل ہتھیاروں کے استعمال کا اعتراف کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button