یمن

یمن کے قومی وفد اور ریاض ڈیلی گیشن کے درمیان اتفاق رائے کی تردید

مطابق کویت امن مذاکرات میں شریک انصاراللہ کے وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے ان خبروں کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا ہے کہ یمن کے قومی وفد اور ریاض سے آنے والے وفد کے درمیان کوئی سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ آنے والے دنوں میں کسی راہ حل کی تدوین کے لیے مشترکہ نکات تک رسائی ممکن ہو جائے گی۔

ادھر یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسما‏عیل ولد الشیخ نے بھی امید ظاہر کی کہ یمنی دھڑوں کے درمیان مشترکہ معاملات پر اتفاق رائے کا امکان موجود ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی حکومت کے حمایت یافتہ وفد کی جانب سے کھڑی کی جانے والی مشکلات کے سبب کویت میں جاری امن مذاکرات دو ہفتے تک تعطل کا شکار رہے ہیں۔

سعودی عرب نے خطے کے بعض عرب ملکوں اور امریکہ کی حمایت سے یمن پر چھبیس مارچ سے جارحیت کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد اس ملک کے سابق صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانا ہے۔

ایک سال سے زیادہ عرصے سے جاری سعودی جارحیت میں عورتوں اور بچوں سمیت ہزاروں یمنی شہری شہید اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ جبکہ اس عرب اور اسلامی ملک کی بنیادی تنصیبات تباہ ہو گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button