پاکستان

زمینی فوج بھیجنے کے سعودی اعلان کے باوجود پاکستان شام کے معاملہ پر غیر جانبدار رہے، قائمہ کمیٹی سینیٹ

ایوان بالا کی مجلس قائمہ برائے خارجہ امور نے حکومت کو تلقین کی ہے کہ سعودی عرب کی زیر قیادت تشکیل دیئے گئے 34 رکنی اتحاد میں شمولیت کے حوالہ سے محتاط طرز عمل اختیار کیا جائے، کیونکہ شام کے تنازعہ میں ملوث ہونے سے پاکستان کی داخلی صورتحال متاثر ہوسکتی ہے۔ ارکان کا کہنا تھا کہ قومی مفاد اور پاکستان کی غیر جانبداری کو ہر صورت مقدم رکھا جائے۔ مجلس قائمہ کا اجلاس سینیٹر نزہت صادق کی زیر صدارت ہوا۔ سرتاج عزیز اور سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے مجلس قائمہ کو باور کرایا کہ پاکستان مذکورہ اتحاد کی تشکیل کی مکمل تفصیلات سامنے آنے کے بعد اپنی شمولیت کی نوعیت کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔ سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ پاکستان نے شدت پسندی اور دہشت گردی کے انسداد کی ہر کوشش کی عالمی اور علاقائی سطح پر حمایت کی ہے۔ 34 ملکی اتحاد کی حمایت بھی اسی وجہ سے کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ گروپ دراصل 34 ہم خیال ملکوں کا اجتماع ہے، جس میں ان ملکوں کے درمیان مشاورت سے شمولیت کا بتدریج فیصلہ کیا جائے گا۔

وزارت خارجہ کی طرف سے اجلاس کو بتایا گیا کہ سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں وزیراعظم نے امریکی نائب صدر جو بائیڈن اور افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ سہ فریقی اجلاس میں شرکت کی۔ پاکستان نے خلوص کے ساتھ افغانستان کے امن کے لئے کوشش کر رہا ہے۔ فروری کے آخر تک افغانستان اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات متوقع ہیں، مذاکرات کے عمل کو کامیاب کرنے کے لئے اعتماد سازی پر بھی کام کیا جائے گا۔ ایران اور سعودی عرب کی کشیدگی کم کرنے کے حوالے سے کوششوں کے نتائج میں وقت لگے گا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ شام میں زمینی فوج بھیجیں گے، پاکستان 34 ممالک اتحاد میں شامل ہے، لیکن شام کے معاملہ پر غیر جانبدار رہنا چاہئے

متعلقہ مضامین

Back to top button