پاکستان

ایران میں سیلفی کی اجازت نہ ملنےپرسیلفی ماسٹر جاوید چوہدری بھڑک اُٹھے

شیعیت نیوز: ایران سعودی تنازعہ کے حل کے لئے ریاض و تہران کے دورے پر گئے خصوصی وفد میں وزیر اعظم نواز شریف ،آرمی چیف سمیت صحافیوں کا ایک وفد بھی انکے ہمراہ روانہ ہوا تھا، اس وفد میں پاکستان کے ایک صحافی جاوید چوہدری بھی موجود تھے، جنکی اس دورے کے دوران لی گئیں سیلفیاں کافی مشہور ہوئیں، یہاں تک کے عرب میڈیا نے بھی انکی سیلفی پر تبصرے کئے۔

دو روزہ اس ثالثی دورے کے احوال سامنے آنے کے بعد انکشاف ہوا ہے جاوید چوہدری کو ایران میں اہم مقامات جیسے صدارتی محل اور دیگر اہم و حساس مقامت پر سیلفی بنانے سے روکا گیا جس پر وہ بہت سیخ پا ہیں ، اور اسی غصہ کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے ایران کے خلاف آرٹیکل لکھ ڈالا۔

ایران میں تو وہ سیلفی سے رکنے پر کچھ نہ کر پائے البتہ پاکستان آکر انہوں نے اپنے کالم میں اس غصہ کا شدت سے اظہار کرتے ہوئے لفظوں کے ذریعے خوب بھڑاس نکالی۔

چونکہ سعودی عرب میں سلیفی ماسٹر کو سیلفی بنوانے پر روک ٹوک کا سامنا نہیں ہوا تو انہوں نے سعودی عرب کی تعریفوں کے پل بھی باندھ ڈالے، مگر اس دورے کے اصل نتائیج کو بتانے سے قاصر رہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کے ثالثی کے کردارمکمل رد کردیا ہے جبکہ اسکے مقابلے ایران نے اس ثالثی کردار پر لچک کا مظاہر ہ کیا، اس بات کا اظہار جاوید سلیفی نے غلطی سے اپنے آرٹیکل میں بھی کردیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کا ایران و سعودی عرب کے درمیاں ثالث کرنے کا فیصلہ انتہائی خوش آئین اقدام ہے اس سے ناصر ف پاکستان کو فائدہ ہوگا بلکہ عالم اسلام بھی اس سے فیض یاب ہوگا۔ مگر جاوید سیلفی جیسے لوگ جو ثالث نہیں بلکہ سعودی عرب کی پارٹی ہیں اور انکے پے رول پر ہیں پاکستان کے اس اہم اور حساس کردار کو ثپوتاژ کرنے میں کوئی قصر نہیں چھوڑ رہے، جسکا واضح ثبوت آج کا انکا آرٹیکل ہے۔

حقیت یہ ہےکہ ایران میں بھی انہیں جہاں موقع مل انہوں نے سلیفی بنائی لیکن ایرانی حکام نے اہم اور حساس مقامات پر انہیں سلیفیاں بنانے سے روک دیا جس پر وہ آگ بگولہ ہیں۔

11048651_10153922433002174_7133478670534883012_n.jpg

12552919_10153928505877174_3102729098453320710_n.jpg

متعلقہ مضامین

Back to top button