پاکستان

دہشتگرد سوفیصد ختم نہیں ہوئے لیکن ہم نے انکی کمر توڑ دی ، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نمازیوں اور بچوں کو شہید کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ،دہشتگرد سوفیصد ختم نہیں ہوئے لیکن ہم نے دہشتگردو ں کی کمر توڑ دی ہے، جب تک افغانستان میں امن نہیں ہوگا پاکستان سمیت خطے میں امن نہیں آئے گا، افغانستان اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار پاکستان کو نہ ٹھہرائے،دہشتگردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،افغانستان بھی پاکستان میں دہشتگردی کرنے والے دہشتگردوں کے ٹھکانے اپنی سرزمین سے ختم کرے۔ وہ جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ کے خصوصی نشریات میں میزبان شاہزیب خانزادہ سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں سینئر تجزیہ کاروں طلعت حسین، سلیم صافی، حامد میر ، شہزاد چوہدری اور رحیم اللہ یوسف زئی سے بھی گفتگو کی گئی۔ طلعت حسین نے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں کامیابیوں کے باوجود دہشتگردوں کا بڈھ بیر کیمپ پر حملہ سنجیدہ معاملہ ہے۔سلیم صافی نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف کارروائیوں سے دہشتگرد کمزور ضرور ہوئے لیکن ختم نہیں ہوئے ہیں۔حامد میر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی قیادت مل بیٹھ کر اپنی غلط فہمیاں دو ر کرے اور دہشتگردوں کیخلاف اتحاد قائم کرے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ نمازیوں اور بچوں کو شہید کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے،دہشتگرد سوفیصد ختم نہیں ہوئے لیکن ہم نے دہشتگردو ں کی کمر توڑ دی ہے، دہشتگردی میں بہت حد تک کمی آئی ہے، ملک سے جلد دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کردیں گے، پاک فضائیہ کے کیمپ پر دہشتگردوں کا حملہ پسپا کرنا بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک افغانستان میں امن نہیں ہوگا پاکستان سمیت خطے میں امن نہیں آئے گا، دہشتگردوں کی قیادت افغانستان میں چھپی ہوئی ہے، افغانستان سے تعلقات میں مثبت تبدیلی آئی ہے، افغانستان سے خوشگوار تعلقات ہماری شدید خواہش ہے، پاک افغان تعلقات بہتر بنا کر ہی دہشتگردی کیخلاف جنگ جیتی جاسکتی ہے، افغانستان میں کارروائی کرنے والوں کے پاکستان میں ٹھکانے ختم کردیئے ہیں، افغانستان بھی پاکستان میں دہشتگردی کرنے والے دہشتگردوں کے ٹھکانے اپنی سرزمین سے ختم کرے۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کے قول و فعل میں تضاد ہے، عالمی برادری دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں تسلیم نہیں کرتی، امریکا سمیت نیٹو افواج 16سال افغانستان میں رہنے کے باوجود کچھ نہیں کرسکیں اور آج بھی افغانستان غیرمحفوظ ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی ڈیڑھ سال کی کامیابیاں قابل تحسین ہیں، افغانستان اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار پاکستان کو نہ ٹھہرائے۔خواجہ آصف نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں اور قربانیوں کے فوائد خطے اور عالمی برادری کو بھی حاصل ہوں گے، دہشتگردی کیخلاف جنگ کو ادھورا نہیں چھوڑا جائے گا، پاکستان اور خطے کے امن کیلئے دہشتگردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ سینئر تجزیہ کار طلعت حسین نے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں کامیابیوں کے باوجود دہشتگردوں کا بڈھ بیر کیمپ پر حملہ سنجیدہ معاملہ ہے، وزیراعظم اور آرمی چیف سمیت فیصلہ ساز مشینری کی پشاور میں موجودگی سے اس دہشتگرد حملہ کی سنگینی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ،دہشتگرد حملے کیخلاف پاک فوج کے موثر ردعمل کی وجہ سے بڑا نقصان نہیں ہوا،دہشتگرد شاید رہائشی علاقوں میں جاکر قتل و غارت کا بازار گرم کرنا چاہتے تھے۔ –

متعلقہ مضامین

Back to top button