پاکستان

یمن میں ایران،سعودیہ مدمقابل ہیں، نوازشریف ثالثی کرائیں،حامد موسوی

سرپرست اعلیٰ سپریم شیعہ علماء بورڈ وقائدملت جعفریہ آغا سید حامدعلی شاہ موسوی نے خبردار کیا ہے کہ اگرکسی نے بیت اللہ اور مسجد نبویؐ کو میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو اس کی آنکھ نکال دی جائے گی۔ ہمیں اپنی ذات، مفاد اور جماعت کے خول سے باہر نکل کر عالم اسلام کی سربلندی اور مسلم ممالک کے اتحا د کیلئے کام کرنا ہوگا۔ کوئی نام لے یا نہ لے اس وقت سعودیہ اور ایران میدان میں ہیں، ہم نے ہمیشہ انکی بھلائی اور خیر خواہی چاہی ہے لہذا وزیراعظم پاکستان کی قیادت میں اعلیٰ سطح وفد ان میں ثالثی کرائے اور دونوں ممالک کا دورہ کرکے باور کرائے کہ دشمن ہم میں تفریق پیدا کرنے کی سازش کررہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کوالمرتضیٰ میں ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آقای موسوی نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ برادر ملک سعودیہ میں کلمہ حق کہنے والے کو ضدِ اسلام جبکہ ایران میں اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والوں پر ضِد انقلاب کا لیبل لگادیا جاتا ہے جن سے آج سعودیہ کو خطرات لاحق ہیں،ان دہشتگرد تنظیموں نے شام ،عراق اور دیگر مقامات مقدسہ کو بموں سے اڑایا لیکن کسی اسلامی ملک نے احتجاج تک نہیں کیا۔ انہوں نے یمن کی صورتحال پرسابق صدرزرداری کے بیان کو تعجب خیز قرار دیا جس میں انہوںنے کہا ہے کہ چونکہ حوثی باغیوں نے یمن میں جمہوریت کیخلاف قدم اٹھایا اس لئے سعودیہ کی مدد ضروری ہے،سوال یہ ہے کہ سعودی عرب میں کونسی جمہوریت ہے ؟کسی کو دوسرے ملک میں مداخلت کا حق کس نے دیا ہے؟ 10عرب ممالک نے گٹھ جوڑ کرکے اہل یمن کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمان کے سلطان قابوس کا شاہ سلمان کے نام خط حقیقت پر مبنی ہے جس میں انہوںنے کہا ہے کہ سعودی عرب نے یمن پر حملہ کرکے خود کو امریکی پھندے میں پھنسا لیا ہے کیونکہ یہ ساری آگ عالمی استعمار کی لگائی ہوئی ہے جو بہت بڑی صیہونی استعماری سازش ہے جس کا مقصد مسلم ممالک کو فرقوں میں تقسیم کرنا ہے تا کہ وہ لڑتے رہیں اور ایکدوسرے کا خون بہاتے رہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button