پاکستان

سانحہ پشاورمیں ملوث دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی

راولپنڈی: پاکستان کی مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو شناخت کر لیا گیا ہے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں نے 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرکے طالبعلموں سمیت 140 سے زائد افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

جمعرات کو ایک پریس بریفنگ کے دوران عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ سانحہ پشاور میں ملوث بیشتر دہشت گرد پاکستانی ہیں جب کہ اس کا حکم ملافضل اللہ نے دیا۔

ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق ابتداء میں ملا فضل اللہ اور عمر امیر کے درمیان حملے کے حوالے سے مشاورت ہوئی جس کے بعد عمرامیر نے ذمہ درای سنبھالی اور آصف عرف حاجی کامران کو کمانڈر بنایا جس نے پھر دو گروپ تشکیل کیے۔

عاصم باجوہ کے مطابق ایک گروپ عتیق الرحمان کا تھا، جو پکڑا جاچکا ہے جب کہ دوسرا گروپ رضوان عرف تاج کا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اسکول پر حملہ کرنے ولا 27 افراد کا گروپ تھا جس میں سے 9 ارکان مارے گئے جب کہ 12 گرفتار ہوئے۔

ترجمان کے مطابق دہشت گردوں نے آرمی پبلک اسکول کے قریب ایک امام مسجد کے گھر قیام کیا جو کہ محکمہ اوقاف کا ملازم تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملا فضل اور عمر امیر اس وقت افغانستان مین چھپے ہیں انہیں بھی جلد گرفتار یا ہلاک کر دیا جائے گا۔

شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ضرب عضب کے دوران بیشتر علاقے کو کلیئر کر لیا گیا ہے جب کہ خیبرایجنسی میں جاری آپریشن خیبرون بھی پوری قوت سے جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button