دنیا

اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان اختلافات برقرار

افغانستان میں سپریم کورٹ کے چيف جسٹس کے انتخاب کے مسئلے پر اس ملک کے صدر محمد اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ کے درمیان اختلافات جاری ہیں-
رپورٹ کے مطابق افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے چیف جسٹس کی حیثیت سے قاسم حلیمی کی تقرری کی مخالفت کی ہے- افغانستان کے صدر اشرف غنی نے قاسم حلیمی کو اتوار کے روز چیف جسٹس کی حیثیت سے متعارف کرایا، تاہم چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے محمد اشرف غنی کے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے- افغانستان کے اعلی حکام کے درمیان یہ اختلافات، ایسی حالت میں جاری ہیں کہ افغانستان کی کابینہ کے آٹھ وزارء اور قومی سلامتی کے ادارے کے سربراہ نے اتوار کے روز اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا جس کے بعد انھوں نے باضابطہ طور پر اپنی سرگرمیاں شروع کردی ہیں- حلف برداری کی یہ تقریب افغانستان کے صدارتی محل میں منعقد ہوئی- اس موقع پر ہونے والی تقریب میں صدر محمد اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ بھی موجود تھے- کابینہ میں صلاح الدین ربانی کو وزارت خارجہ، اکلیل حکیمی کو وزارت خزانہ، نورالحق علومی کو وزارت داخلہ، فیروزالدین فیروز کو وزارت صحت، داؤد شاہ صبا کو وزارت معدنیات، فیض محمد عثمانی کو وزارت حج و اوقاف، سید حسین عالمی بلخی کو پناہ گزینوں کے امور کی وزارت اور نصیر احمد درانی کو دہی ترقی کی وزارت کا قلمدان سونپا گیا ہے- ان تمام لوگوں نے قومی سلامتی کے ادارے کے سربراہ کے ہمراہ، افغانستان کی پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیاہے- اس سے قبل گذشتہ بدھ کو افغانستان کی پارلیمنٹ نے صدر اشرف غنی کے مجوزہ دس وزراء کو عدم اعتماد کا ووٹ دے کر انھیں نااہل قرار دے دیا تھا-

متعلقہ مضامین

Back to top button