پاکستان

مذاکرات کے حامی طالبان کو غیر مسلح ہونے پر آمادہ نہیں کرسکے، صاحبزادہ حامد رضا

hamidraza3سنی اتحاد کونسل علماء بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ سکیورٹی اہلکاروں کے قتل کا بدلہ حکمرانوں کا آئینی و شرعی فرض ہے، ریاست کے باغیوں کو کچلنے کیلئے ریاستی طاقت کا استعمال ناگزیر ہوچکا ہے، طالبان مذاکراتی کمیٹی کا دھمکی آمیز لہجہ قابل مذمت ہے، طالبان کمیٹی کے ممبران قوم کو دہشت گردوں سے ڈرانے کا ڈرامہ بند کریں، دہشت گردی کے ناسور کو مزید پھیلنے کی مہلت نہ دی جائے، اب مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں رہی، دہشت گردی کا خاتمہ مذاکرات کے ذریعے نہیں ہوسکتا، کیونکہ طالبان ضدی اور ہٹ دھرم ہیں اور کسی آئین و قانون اور شرعی اصولوں کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں، اب آپریشن کے بغیر دہشت گردی سے نجات ممکن نہیں رہی، فساد برپا کرنیوالوں کو ختم نہ کیا گیا تو پورا معاشرہ خانہ جنگی کا شکار ہوجائے گا۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ حکمران دہشتگردوں کے خوف میں مبتلا ہیں تو استعفٰی دے کر گھر چلے جائیں اور بے گناہوں کا خون اپنے سر نہ لیں، حکومت نے دوٹوک فیصلہ نہ کیا تو قوم کو سڑکوں پر نکلنے کی کال دیں گے، طالبان کی طرف سے کراچی میں پولیس اور مہمند میں ایف سی اہلکاروں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے پر طالبان کمیٹی کو مذاکرات سے الگ ہو جانا چاہیے، ملک دشمن گروہ مذہبی لبادے میں خونی کارروائیوں میں مصروف ہیں، مذاکرات کے حامی طالبان کو غیر مسلح ہونے پر آمادہ نہیں کرسکے، دہشت گردی کے جواز پیش کرنے والے امن کے دشمن ہیں، جمعہ 21 فروری کو اہلسنّت کی ہر مسجد سے فوجی جوانوں اور افسروں کے قتل ناحق کے خلاف آواز بلند کی جائے گی اور جمعہ کے اجتماعات میں سکیورٹی اہلکاروں کے قتل کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ایف سی اہلکاروں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے والوں پر شرعی مقدمہ چلایا جائے۔ سکیورٹی اہلکاروں کے قتل پر پوری قوم غمزدہ اور سوگوار ہے۔ ریاست کب تک ملک کے محافظوں کا قتل عام برداشت کرتی رہے گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد شریف رضوی نے کہا کہ دہشت گردوں سے بدلہ نہ لیا گیا تو قومی شہداء کی روحیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔ طالبان تیر اور قوم جگر آزما رہی ہے۔ طالبان کے حامی تاویل بازی چھوڑ دیں۔ اب مذاکرات کی ناکامی میں کون سی کمی رہ گئی ہے۔ طالبان کے ہمدرد ملک کے غدار اور دہشت گردوں کے وفادار ہیں۔ اجلاس میں علامہ حامد سرفراز، علامہ شرافت علی، مفتی محمد اکبر رضوی، مفتی محمد یونس رضوی، مفتی محمد سعید رضوی اور دیگر علماء اور مفتیانِ کرام نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button