شیعہ سنی وحدت رنگ لائی، دیوبندی مولوی ملعون احمد لدھیانوی میلاد النبی (ص) پر اپنا مؤقف تبدیل کرنے پر مجبور
شیعہ سنی اتحاد نے بلآخر کالعدم تکفیری تنظیم اہل سنت والجماعت کو اپنی تنہائی کا احساس دلا دیا ہے اور اب وہ اس تنہائی سے نکلنے کیلئے اپنے سابقہ موقف سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئی ہے۔ 12 ربیع الاول کے موقع پر اہل سنت والجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میلاد کو پوری دنیا میں تسلیم کیا گیا ہے، لہٰذا اس کا کوئی مخالف نہیں ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اہل سنت والجماعت نے اپنا سابقہ موقف تبدیل کیا ہے اور میلاد کو پہلی بار قبول کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی کی وجہ حال ہی میں اسلام آباد میں ہونے والی قومی امن کانفرنس ہے، جس میں شیعہ سنی اکابرین نے اعلان کیا کہ وہ تکفیریوں کیخلاف ایک ہیں، میلاد اور عاشور کے جلوس پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائیگا۔ تجزیہ کار کہتے ہیں کہ کیونکہ کالعدم سپاہ صحابہ کو معاشرے میں اس وقت تنہائی کا سامنا ہے، اس وجہ سے وہ اس صورتحال سے نکلنا چاہتی ہے۔ دوسری طرف ذرائع نے خبر دی ہے کہ دیوبند کے متعدد علماء نے ایک اجلاس کیا ہے، جس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ تکفیری سوچ کی حامل جماعتیں اور شخصیات کی قربت انکے پیغام کی قبولیت میں اہم رکاوٹ ہے، لہٰذا ان جماعتوں اور شخصیات سے دور رہنے کی حتی المقدور کوشش کی جائے۔