لبنان

مغنیہ کو ہم نے قتل کیا، صہیونی حکومت کا اعتراف

imad-moghniaصہیونی فوج کے ایک سابق عہدیدار نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے ہی حزب اللہ کے کمانڈر عماد مغنیہ کو دہشت گردانہ کاروائی کرکے شہید کیا اور پوری کاروائی کی کمان وہی کررہا تھا
غاصب صہیونی حکومت کی فوج کی جاسوسی تنظیم کے سابق سربراہ عاموس یادلین نے اپنا عہدہ آفیف کوخفی کے حوالے کرنے کی تقریب میں جہاں متعدد صحافی بھی موجود تھے عماد مغنیہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ۔ صہیونی فوج کے اس سابق عہدیدار نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ایران میں بھی بہت  سی دہشت گردانہ کاروائیاں اسرائیلی حکومت نے انجام دی ہيں ۔
صہیونی فوج کی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ یادلین نے کہا کہ حزب اللہ کے کمانڈر عماد مغنیہ نے اپنے اقدامات سے ہمیں پے درپے شکست دی لیکن آخرکار ہم دمشق میں ایک بہت ہی پیچیدہ کاروائی میں انھیں قتل کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔صہیونی فوج کے اس سابق عہدیدار نے لبنان میں صہیونی حکومت کے جاسوسی کے نیٹ ورک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان میں ہمارے بہت سے جاسوسی کے نیٹ ورک ہيں اور ہم لبنان کے مواصلاتی نظام پر مکمل طور پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔
یادلین نے کہا کہ ایران میں بھی ہم نے کئی بار دراندازی کی اور متعدد ایرانی سیاسی شخصیات اور ایٹمی سائنسدانوں کے خلاف قتل و بم دھما کوں کی کاروائیاں انجام دی ہيں ۔
حزب اللہ لبنان کے کمانڈر عماد مغنیہ کو 12 فروری 2008 کو موساد کے ایجنٹوں نے دمشق میں بم کا دھماکہ کرکے شہید کردیا تھا ۔
عماد مغنیہ گذشتہ بیس برسوں سے امریکہ اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں کے نشانے پرتھے امریکہ کی بدنام زمانہ جاسوسی کی تنظیم سی آئی اے نے عماد مغنیہ کے بارے میں اطلاعات فراہم کرنے والے کےلئے ڈھائی کروڑ ڈالر کا انعام رکھا تھا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button