عراق

اربعین کے دوران زائرین کو قتل کرنے کے لئے تکفیریوں کی نئی سازش؛ "کتاب بم” کی تقسیم

book boom عراقی وزارت داخلہ نے انکشاف کیا ہے کہ وہابی ـ تکفیری دہشت گردوں نے قرآن مجید کے علاوہ مفاتیح الجنان، ضیاءالصالحین اور متعدد دیگر کتب کے درمیان بم نصب کرکے اربعین کے دوران زائرین امام حسین علیہ السلام کے درمیان بانٹ کر وسیع قتل عام کا ارادہ رکھتے ہیں۔
عراقی وزارت داخلہ کے ترجمان کرنل سعد ابراہیم نے زائرین کربلائے معلی کو خبردار کیا ہے کہ تکفیری دہشت گرد عراق اربعین کے دوران قرآن مجید اور مفاتیح الجنان اور دیگر دینی و مذہبی کتب میں بم نصب کرے زائرین کے درمیان بانٹنے کا منصوبہ رکھتے ہیں تا کہ اس طرح بڑی تعداد میں زائرین کو قتل کیا جائے۔
انھوں نے زائرین سے اپیل کی ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے پوری طرح ہوشیار رہیں اور مشکوک اور انجانے افراد سے کتب اور دوسری اشیاء وصول نہ کریں۔
واضح رہے کہ اباعبداللہ الحسین علیہ السلام کی شہادت کے چہلم کا دن کربلائے معلی میں ایک منفرد دن ہے؛ اس دن کئی میلین زائرین کربلا میں موجود ہوتے ہیں جن میں عراقیوں کے علاوہ پوری دنیا کے ممالک سے آئے ہوئے زائرین کی ایک خاصی تعداد بھی حاضر ہوتی ہے؛ عراق کے تمام شہروں اور ایران و دوسرے ممالک کے متعدد شہروں سے لاکھوں زائرین پیدل یا سوار ہوکر کربلا پہنچتے ہیں تا کہ چہلم کے موقع پر حرم سیدالشہداء فرزند رسول حضرت حسین بن علی علیہ السلام کے سائے میں عزاداری اور ماتم داری کریں جبکہ ادھر پڑوسی ممالک کے جاسوسی اداروں کے زیر سرپرستی اور امریکی و یہودی ریاست سے وابستہ دہشت گرد بھی اس موقع سے فائدہ اٹھا کر زیادہ سے زیادہ خود بہا کر اور زيادہ سے زیادہ گھر اجاڑ کر اپنے آقاؤں کو "اپنی حصول یابیوں” کی رپورٹ دینے کے درپے ہوتے ہیں تا کہ خدا، رسول اور آل رسول (ص) کے دشمنوں سے زيادہ بڑے بڑے انعامات وصول کرسکیں۔
چنانچہ عراقی وزارت خارجہ نے قبل از وقت اطلاع رسانی کرکے زائرین کو ان کی بھونڈی سازشوں سے آگاہ کررہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button