سرکٹے مظلوم شہداء کے جنازوں کے ساتھ پاراچنار میں احتجاجی دھرنا جاری
پشاور سے پاراچنار آنے والے مسافروں کو اوچت کے مقام پر طالبان نواز شرپسند قبائل نے پکڑنے کے بعد بہیمانہ طریقے سے ذبح کر دیا، ان کی لاشوں کو گاڑیوں سے گھسیٹا اور اپنی اس پوری بربریت کی ویڈیو بھی بنائی۔

شیعیت نیوز: گزشتہ ڈھائی ماہ سے پارہ چنار کی سڑکیں اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔
علاقے میں ادویات اور کھانے پینے کی اشیا کی قلت برقرار ہے ۔
پشاور سے پاراچنار آنے والے مسافروں کو اوچت کے مقام پر طالبان نواز شرپسند قبائل نے پکڑنے کے بعد بہیمانہ طریقے سے ذبح کر دیا، ان کی لاشوں کو گاڑیوں سے گھسیٹا اور اپنی اس پوری بربریت کی ویڈیو بھی بنائی۔
ان مظلوم شہداء کے جنازے 23 دسمبر کو شام پانچ بجے علی زئی میں حوالے کئے گئے۔
شہداء کی تشیع جنازہ 24 دسمبر کو مرکزی امام بارگاہ پاراچنار میں ادا کی گئی۔
جس کے بعد ہزاروں شرکاء نے ریلی کی صورت میں پریس کلب تک احتجاج کیا۔
ریلی سے قومی عمائدین تحریک حسینی کے رہنماء حاجی عابد حسین، سیکرٹری انجمن حسینیہ جلال حسین بنگش، قائم
یہ بھی پڑھئیے:سرکٹے مظلوم شہداء کے جنازوں کے ساتھ پاراچنار میں احتجاجی دھرنا جاری
مقام پیش امام علامہ نور حسین نجفی اور علامہ سید عالم شاہ نے خطاب کیا۔
راستوں کی بندش سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہے جب کہ شہریوں کی جانب سے شدید سرد موسم میں بھی 5 روز سے دھرنا جاری ہے۔
مظاہرین نے کشیدگی پر فوری قابو پانے اور حالات معمول پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب کرم میں کشیدگی 77 ویں روز بھی برقرار ہے اور صورتحال معمول نہ آسکی۔
صدر ٹریڈ یونین پاراچنار حاجی امداد کے مطابق مین شاہراہ اور افغان سرحد سمیت تمام راستے بند ہیں.
جب کہ خوراک اور روزمرہ استعمال کی اشیا ختم ہونے کے باعث بازار بند ہیں.
ریسٹورنٹ، تندور سمیت دیگر دکانوں کی بندش سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔