پاکستان

سیاسی میدان خالی چھوڑیں گے نہ تکفیریوں کو پارلیمنٹ میں پہنچنے دینگے، علامہ ناصر عباس جعفری

dr m ali naqvi barsiایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہر شیعہ امیدوار کو ووٹ دینگے اور معتدل سنی سیاستدانوں کو سپورٹ کرینگے، جو بھی دہشتگردوں کے خلاف الیکشن لڑے گا، اسکی غیر مشروط حمایت کی جائیگی۔
شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 18ویں برسی کی مناسبت سے مزار شہید پر منعقدہ ’’افکار شہداء سیمینار‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دشمن ہمیں مایوس کرنا چاہتا ہے لیکن ہم مایوس نہیں ہوں گے اور دشمن کی تمام چالوں کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی حقیقی معنوں میں پیرو خط امام تھا۔ انہوں نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے پاکستان کے نوجوانوں میں وہ انقلابی روح پھونکی ہے جو اب کسی طور بھی ان کے اجسام سے نکل نہیں سکتی اور آئی ایس او نے ہر دور میں ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او کے نوجوان آج بھی ملت کی امید ہیں اور اگر آئی ایس او مضبوط ہوگی تو پاکستان میں ملت تشیع مضبوط ہو گی۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ سیاسی میدان خالی نہیں چھوڑیں گے بلکہ تکفیروں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور انہیں پارلیمنٹ میں نہیں پہنچنے دیں گے، یہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ دہشت گردوں کے سرپرست سینیٹ میں موجود ہیں اور پارلیمنٹ میں بھی ان کی نمائندگی موجود ہے جبکہ اہلسنت کے صرف ایک حامد سعید کاظمی ہیں، جن پر پہلے قاتلانہ حملہ کیا گیا، جس میں وہ بچ گئے تو انہیں جیل میں ڈال دیا گیا، یہ سب تعصب کی بنیاد پر کیا گیا، یہ استعماری سازشیں ہیں، جن کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اہلسنت (بریلوی) بھائیوں کے ساتھ ہیں اور سیاسی حوالے سے بھی ان کے ساتھ اتحاد اور الحاق ہوسکتا ہے، ہم نے سنی تحریک، سنی اتحاد کونسل اور علامہ طاہرالقادری سے اسی لئے رابطہ کیا تھا کہ اور اب بھی رابطے میں ہیں، کیونکہ ان کے مزاروں اور ہمارے امام بارگاہوں کو نشانہ بنانے والے ایک ہی گروہ سے تعلق رکھتے ہیں، دوسرے لفظوں میں سنیوں اور شیعوں کا دشمن مشترک ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ اس وقت امریکہ، سعودی عرب، تکفیری گروہ اور اینٹی شیعہ اسٹیبلشمنٹ پاکستان میں بدامنی کی ذمہ دار ہے، ان سب کا باپ امریکہ ہے جو سعودی عرب کے ذریعے دہشت گردوں اور اینٹی شیعہ اسٹیبلشمنٹ کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ پاکستان کے خلاف منظم سازش کے تحت قتل و غارت کا بازار گرم کیا گیا ہے اور ان کا ہدف بھی یہی ہے کہ شیعہ پاکستان سے ختم ہو جائیں یا پاکستان چھوڑ کرچلے جائیں اور وہ ملک پر قبضہ کر لیں اور ہماری ایٹمی تنصیبات کو اپنی تحویل میں لے لیں۔ انہوں نے آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا کام ملت کا دفاع ہے، لیکن آپ پاکستان سے زیادہ دہشت گردوں کے محافظ دکھائی دے رہے ہیں۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ اگر آرمی چیف دہشت گردوں کا سرپرست نہیں تو بزدل ہے اور دونوں صورتوں میں اسے جرنیل رہنے کا کوئی حق نہیں، کیونکہ نہ تو دہشت گردوں کا سرپرست چیف رہ سکتا ہے اور نہ کسی بزدل آدمی کو یہ منصب دیا جاسکتا ہے، اس لئے ہم واضح کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے اور اگر آپریشن نہ کیا گیا تو پھر کوئی بھی ایک نیا بنگلہ دیش بننے سے نہیں روک سکتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button