پاکستان

وزارت داخلہ نے( کالعدم سپاہ صحابہ) اہل سنت و الجماعت کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

shiitenews notic rehman malikپاکستان کی حکومت نے ماضی میں سپاہِ صحابہ کے نام سے سرگرم رہنے والی مذہبی تنظیم اہل سنت و الجماعت پر پابندی عائد کر دی ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیےگئے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو شبہ ہے کہ اہل سنت والجماعت سابقہ کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے لہٰذا وفاقی حکومت نے اس جماعت کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے شیڈول ایک میں شامل کر دیا ہے۔

وفاقی حکومت نے یہ نوٹیفیکشن چاروں صوبائی حکومتوں اور متعلقہ محکموں کو بھی بھیج دیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک سے اہل سنت والجماعت پر پابندی کے حوالے سے بات کرنے کے لیے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کوئی کامیابی نہیں ہو سکی۔
اہل سنت والجماعت بنیادی طور پر ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور مذہبی جماعتوں کے اتحاد پاکستان دفاع کونسل کی اہم جماعت ہے۔ اس اتحاد نے پچھلے دنوں لاہور، کراچی اور کوئٹہ میں اجتماعات کیے تھے
اہل سنت والجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی نے پابندی کے فیصلے سے لاعلمی ظاہر کی ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق جماعت کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے شیڈول ایک میں شامل کیا گیا ہے
یاد رہے کہ تنظیم اہل سنت والجماعت بارہ جنوری دو ہزار دو کو جنرل پرویز مشرف کی جانب سے دیگر پانچ جماعتوں کے ساتھ سپاہ صحابہ پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد سامنے آئی تھی
سپاہِ صحابہ کی بنیاد انیس سو پچاسی میں رکھی گئی تھی جس کا بنیادی ھدف پاکستان میں فرقہ واریت کا فروغ تھا اوت دہشت گردی میں ملوث ہونے کے شواہد کے بعد سپاہ صحابہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا گیا تھا ،سپاہ صحابہ کے ہی کچھ کارکنوں نے بعد میں ملک اسحق اور اکرم لاہوری کی قیادت میں لشکر جھنگوی کے نام سے گروہ تشکیل دیا تھا اور صرف ملک اسحق ۱۵۰ سے زائد معصوم شیعہ کے قتل میں ملوث ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button