ایران

صدراحمدي نژاد سعودي عرب کے دور پر مدينہ منورہ پہنچ گئے

ahmadi-nijad اسلامي جموريہ ايران کے صدر ڈاکٹر احمدي نژاد سعودي عرب کے اپنے دورے کے پہلے مرحلے ميں مدينہ منورہ پہنچ گئے ہيں – جہاں انہوں نے روضہ رسول اورجنت البقيع کي زيارت کي وہ مکہ ميں ہونےوالے او آئي سي کے سربراہي اجلاس ميں شرکت کے لئے سعودي عرب گئے ہيں مدينہ ہوائي اڈے پر مدينہ کے امير اور ديگر اعلي سعودي حکام نے ان کا استقبال کيا – صدر احمدي نژاد سعودي عرب کے فرمانرواء شاہ عبداللہ بن عبدالعزيز کي دعوت پر سعودي عرب گئے ہيں سعودي عرب کے لئے روانہ ہونے سے قبل تہران ہوائي اڈے پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے اسلامي جمہوريہ ايران کے صدر نے کہاکہ آج دنيا علاقے اور عالم اسلام کے حالات انتہائي سنگين ہيں انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہيں کہ مکہ ميں او آئي سي کا سربراہي اجلاس اسلامي ملکوں ميں اتحاد ويکجہتي کا راستہ ہموار کرے گا اور دشمنوں کے ہاتھ سے موقع چھين لے گا – صدر احمدي نژاد نے کہا کہ آج عالم اسلام کي صورتحال پيچيدہ ہے اور دشمن پوري قوت کے ساتھ اپني سرگرمياں انجام دے رہے ہيں صدر احمدي نژاد نے کہا کہ اس صورت حال ميں مسلم اقوام کي طاقت کا کچھ حصہ اور متعدد گروہ ايک دوسرے کے خلاف برسرپيکار ہيں – صدر احمدي نژاد نے کہا کہ ان حالات ميں ضروري تھا کہ ايک مشاورتي اجلاس منعقد ہو انہوں نے اس اميد کا اظہار کيا کہ مکہ اجلاس اسلامي ملکوں کے اتحاد پر منتج ہوگا – صدر احمدي نژاد نے کہا کہ مکہ اجلاس ميں سبھي ممالک اپنے نظريات بيان کريں گے اور ايران کے پاس بھي موقع ہے کہ وہ اپنے ملک کے عوام کا موقف صراحت کے ساتھ بيان کرے مکہ ميں او آئي سي کا سربراہي اجلاس چودہ اور پندرہ اگست کو منعقد ہورہا ہے جس ميں ستاون اسلامي ملکوں کے سربراہان اور اعلي حکام شرکت کررہے ہیں۔ – دوسري طرف اسلامي جمہوريہ ايران کے نائب وزير خارجہ نے کہا ہے کہ ايران اس اجلاس ميں جذبہ اتحاد اور پوري تياري کے ساتھ شرکت کرے گا ايران کے نائب وزير خارجہ حسين امير عبداللہيان نے کہا کہ اسلامي ملکوں کے وزرائے خارجہ کا اجلاس آج مکہ ميں ہورہا ہے جس ميں ايران کے وزير خارجہ شريک ہيں انہوں نے کہا کہ او آئي سي کے ماہرين کے اجلاس کا ايجنڈا شام اور فلسطين کے بارے ميں تھا مگر ايران نے تجويز پيش کي ہے کہ اجلاس کا ايجنڈا عالم اسلام اور فلسطين ہو اور ہر طرح کے اختلافي موضوعات کو ايجنڈے سے نکال ديا جائے ايران کے نائب وزير خارجہ نے بحرين ميں انساني حقوق کي کھلي خلاف ورزيوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام کے ساتھ ساتھ بحرين کے مسائل پر بھي اس اجلاس ميں بات چيت ہوني چاہئے

متعلقہ مضامین

Back to top button